Answer:
C. Establishment of the American School for the Deaf
Explanation:
This caused many people to realize that the deaf can learn just as well as anyone else.
<span>When I left your door I thought
She would try to stop me
And we can be reconciled.
The wind roared through our clothes;
I thought he would ask me not to go,
And as he uncrossed his legs to get up
I thought you came to call me.
But she did not try to stop me
And he did not ask me to stay;
She did not call me
And she did not ask me to come back.
I walked away slowly
And the distance between us grew steadily,
Until our separation became finite.
(Kaifi Azmi, 1918-2002)</span>
Answer:
ہم سے قتبیہ بن سعید نے بیان کیا ، ان سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ، ان سے ابوسہیل نے ، ان سے ان کے والد مالک نے اور ان سے طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ نے کہ ایک اعرابی پریشان حال بال بکھرے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ ! بتائیے مجھ پر اللہ تعالیٰ نے کتنی نمازیں فرض کی ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پانچ نمازیں ، یہ اور بات ہے کہ تم اپنی طرف سے نفل پڑھ لو ، پھر اس نے کہا بتائیے اللہ تعالیٰ نے مجھ پرر وزے کتنے فرض کئے ہیں ؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ رمضان کے مہینے کے ، یہ اور بات ہے کہ تم خود اپنے طور پر کچھ نفلی روزے اور بھی رکھ لو ، پھر اس نے پوچھا اور بتائیے زکوٰۃ کس طرح مجھ پر اللہ تعالیٰ نے فرض کی ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے شرع اسلام کی باتیں بتا دیں ۔ جب اس اعرابی نے کہا اس ذات کی قسم جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عزت دی نہ میں اس میں اس سے جو اللہ تعالیٰ نے مجھ پر فرض کر دیا ہے کچھ بڑھاؤں گا اور نہ گھٹاؤں گا ، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر اس نے سچ کہا ہے تو یہ مراد کو پہنچایا ( آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ ) اگر سچ کہا ہے تو جنت میں جائے گا ۔
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے یزید بن ابی حبیب نے اور ان سے عراک بن مالک نے بیان کیا ، انہیں عروہ نے خبر دی کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا قریش زمانہ جاہلیت میں عاشورہ کا روزہ رکھتے تھے ، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس دن روزہ کا حکم دیا یہاں تک کہ رمضان کے روزے فرض ہو گئے ، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کا جی چاہے یوم عاشورہ کا روزہ رکھے اور جس کا جی چاہے نہ رکھے ۔
6 - 4(6n+7) ≥ 122
-4(6n+7) ≥ 116
-24n - 28 ≥ 116
-24n ≥ 144
n ≤ 6